جنوبی افریقہ کے خلاف کامیابی سے پاکستان کو ٹی ٹونٹی ورلڈکپ کے لیےممکنہ اسکواڈ کی تیاری میں مدد ملے گی، انضمام الحق
لاہور، 16 فروری 2021ء:
پاکستان کےسابق کپتان اور لیجنڈری بیٹسمین انضمام الحق کا کہنا ہے کہ جنوبی افریقہ کے خلاف سیریز میں جیت سے پاکستان کو ٹی ٹونٹی ورلڈکپ کے لیےممکنہ اسکواڈ کی تیاری میں مدد ملے گی۔
انہوں نے کہا کہ سینئر کھلاڑیوں کی عدم موجودگی میں نوجوان کھلاڑیوں کی عمدہ کارکردگی نےقومی ٹیم کی بینچ اسٹرینتھ بھی واضح کردی ہے۔انہوں نے کہا کہ میگا ایونٹ سے قبل اب ٹیم منیجمنٹ کے پاس تمام ممکنہ کھلاڑیوں کی کارکردگی موجود ہے، جومیگا ایونٹ کی تیاریوں میں بہت معاونت کرے گی۔
انضمام الحق نے کہا کہ جنوبی افریقہ کے خلاف سیریز میں دولیگ اسپنرز کھلانے کا تجربہ بھی کامیاب رہا، عثمان قادر اور زاہد محمود نے میدان میں اپنی صلاحیتوں کا بھی بھرپور اظہار کیا۔انہوں نے کہا کہ لیگ اسپنر کسی بھی ٹیم کا سب سے مؤثر ہتھیار ہوتا ہے، پاکستان کی خوش قسمتی ہے کہ جنوبی افریقہ کے خلاف دونوں اسپنرز نے بہتر کھیل کا مظاہرہ کیا، پاکستان چاہے تو ٹی ٹونٹی ورلڈکپ میں دو لیگ اسپنرز کے ساتھ بھی جایا جاسکتا ہے۔
انضمام الحق نے کہا کہ ہوم سیریز میں پاکستان کی کچھ خامیاں ضرور نظر آئیں مگر ٹیسٹ کے بعد ٹی ٹونٹی سیریز میں جیت کا تسلسل برقرار رکھنا خوش آئند ہے۔ انہوں نے کہا کہ وکٹ کیپر بیٹسمین محمد رضوان جنوبی افریقہ کے خلاف سیریز میں پاکستان کے سب سے نمایاں کھلاڑی تھے، انہوں نے طویل طرز کی کرکٹ میں لگی اپنی فارم کو ٹی ٹونٹی سیریز میں برقرار رکھا۔
انضمام الحق نے کہا کہ انہیں سب سے زیادہ خوشی حسن علی کی فارم میں واپسی پر ہوئی، عثمان قادراور محمد نواز نے بھی شاندار واپسی کی، لوئر آرڈر بیٹنگ میں بھی اچھا کھیل پیش کررہا ہے مگر مڈل آرڈر کو بہترکھیل کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔
لیجنڈری کرکٹر نے کہا انہیں خوشی ہے کہ پاکستان ایشیا کی وہ واحد ٹیم بن گئی ہے کہ جس نے ٹی ٹونٹی فارمیٹ میں جنوبی افریقہ کو برصغیر میں شکست دی، یہ بھی خوشی ہے کہ پاکستان 100 ٹی ٹونٹی انٹرنیشنل میچز جیتنے والا دنیا کا پہلا ملک بن گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سفر میں بہت سے کھلاڑیوں نے اہم کردار ادا کیا، اس فارمیٹ میں پاکستان مزید بہتر کارکردگی دکھانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔