جنوبی افریقہ کے خلاف ٹی ٹونٹی سیریز: پاکستان کے لیے ورلڈکپ کی تیاری کا سنہری موقع ہے، انضمام الحق
لاہور، 10 فروری 2021ء:
پاکستان اور جنوبی افریقہ کے مابین ٹی ٹونٹی انٹرنیشنل سیریزمیں شامل میچز 11، 13اور 14 فروری کو قذافی اسٹیڈیم لاہور میں کھیلے جائیں گے۔یہ پہلا موقع ہوگا کہ جب دونوں ٹیمیں ٹی ٹونٹی فارمیٹ میں اس مقام پر مدمقابل آئیں گی۔
یہ تیرواں موقع ہوگا کہ جب قذافی اسٹیڈیم لاہور کسی انٹرنیشنل ٹی ٹونٹی میچ کی میزبانی کرے گا۔پاکستان کرکٹ ٹیم نے یہاں کھیلے گئے 11 میں سے 7 ٹی ٹونٹی انٹرنیشنل میچوں میں کامیابی حاصل کی جبکہ ایک میچ بارش کے باعث منسوخ ہوگیا تھا۔
ٹی ٹونٹی کرکٹ کی عالمی رینکنگ میں پاکستان 259پوائنٹس کے ساتھ چوتھے جبکہ جنوبی افریقہ کی ٹیم 252پوائنٹس کے ساتھ پانچویں نمبر پر موجود ہے۔
اس موقع پر لیجنڈری بیٹسمین اور پاکستان کے سابق کپتان انضمام الحق کا پی سی بی ڈیجٹل سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہنا ہے کہ قذافی اسٹیڈیم لاہور میں شیڈول ٹی ٹونٹی انٹرنیشنل سیریز دونوں ممالک کے لیے آئی سی سی ٹی ٹونٹی ورلڈکپ کی تیاریوں کا سنہری موقع ہے۔
انہوں نے کہا کہ دونوں اسکواڈز قدرے نوجوان کھلاڑیوں پر مشتمل ہیں مگر ٹیسٹ سیریز کی فاتح پاکستان کا مورال بلند ہوگا۔
لیجنڈری بیٹسمین نے کہا کہ جنوبی افریقہ کے خلاف سیریز اور ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ کے بعد پاکستان ٹی ٹونٹی ورلڈکپ کے لیے اپنا کمبی نیشن فائنل کرلے گا، لہٰذا یہ سیریز نوجوان کھلاڑیوں کے لیے قومی ٹیم میں مستقل جگہ بنانے کا ایک بہترین موقع بھی ہے۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان کرکٹ ٹیم کوجنوبی افریقہ کے خلاف ہوم گراؤنڈ کا ایڈوانٹیج ہوگا مگر اس اسکواڈ کی خاص بات بہترین آلراؤنڈرز کی موجودگی ہے، فہیم اشرف،عماد بٹ، دانش عزیز اور خوشدل شاہ لوئربیٹنگ آرڈر میں برق رفتار بیٹنگ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔انضمام الحق نے کہا کہ پاکستان کا ماضی میں ٹی ٹونٹی کی نمبر ون ٹیم بننے کی بڑی وجہ بھی آلراؤنڈرز پر انحصار کرنا تھا۔
لیجنڈری کرکٹر نے کہاکہ اسپن باؤلنگ میں عثمان قادر، ظفر گوہر، ذاہد محمود اور محمد نواز جیسے باصلاحیت کھلاڑیوں کی موجودگی سے پاکستان کے اعتماد میں اضافہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ فاسٹ باؤلنگ کے شعبے میں شاہین شاہ آفریدی، حارث رؤف، محمد حسنین اور حسن علی کی دستیابی سے پاکستان کو بہت فائدہ ہوگا۔
سابق کپتان قومی کرکٹ ٹیم نے کہا کہ بابراعظم الیون کا سب سے اہم کھلاڑی خود بابراعظم ہوگا، وہ وائیٹ بال کرکٹ کے شاندار بلے باز ہیں، حریف ٹیم کے لیے ہوم گراؤنڈ میں انہیں قابو کرنا آسان نہیں ہوگا۔ انضمام الحق نے کہا کہ ٹیسٹ سیریز میں کامیابی سے بابراعظم کو بطور کپتان بھی بہت اعتماد ملا ہوگا۔
انہوں نےمزید کہا کہ بابراعظم کی کپتانی میں دن بدن نکھار آرہا ہے، 18 سال بعد ٹیسٹ سیریز میں جنوبی افریقہ کو شکست دینے کے بعد اب پاکستان کے پاس دونوں ممالک کے مابین قذافی اسٹیڈیم لاہور میں شیڈول اس پہلی ٹی ٹونٹی سیریز کو جیتنے کا بھی اچھا موقع ہے۔